ڈکی بھائی کیس: سیشن عدالت میں ضمانت پر بحث مکمل، جلد فیصلہ متوقع

0
68

لاہور کی سیشن عدالت نے معروف یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف “ڈکی بھائی” کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سنایا۔

سرکاری وکیل اور اسپیشل پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ سعد الرحمٰن اس مقدمے میں نامزد ملزم ہیں اور ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ ان کے مطابق انکوائری ایک معتبر سورس رپورٹ کی بنیاد پر شروع کی گئی، جس میں مدعا علیہ کا کردار سامنے آیا۔

پراسیکیوٹر کے مطابق سعد الرحمٰن نے اپنی یوٹیوب ویڈیوز میں ایسی ایپس کی تشہیر کی جو پاکستان میں غیر قانونی قرار دی جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے آج تک کسی بھی جوئے یا فاریکس ایپ کو رجسٹرڈ نہیں کیا۔

عدالتی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے دعویٰ کیا کہ ڈکی بھائی کے بینک اکاؤنٹس میں موجود کروڑوں روپے کی رقم کے ذرائع کی وضاحت نہیں کی جا سکی۔ ان کے مطابق یہ امکان موجود ہے کہ یہ رقوم غیر قانونی سرگرمیوں یا فنڈنگ کے لیے استعمال کی گئی ہوں۔

این سی سی آئی اے (نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی) کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ “بائنومو” سمیت کئی ایپس پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، تاہم دیگر مشابہ ایپس اب بھی فعال ہیں۔

عدالت نے تفتیشی حکام سے سوال کیا کہ اگر زیرِ حراست موبائل فونز کا فیس لاک نہیں کھولا جا سکا تو 22 دن کے ریمانڈ کے دوران کیا پیشرفت ہوئی؟ تفتیشی افسران اس سوال کا واضح جواب دینے میں ناکام رہے۔

سعد الرحمٰن پر الزام ہے کہ انہوں نے یوٹیوب چینل کے ذریعے غیر رجسٹرڈ ایپس جیسے “بائنومو”، “بیٹ 365” اور “39 گیم” کی تشہیر کی، جس سے متاثر ہو کر متعدد افراد نے سرمایہ کاری کی اور نقصان اٹھایا۔

این سی سی آئی اے کے مطابق پاکستان میں اب تک 46 ایپس کو غیر قانونی قرار دیا جا چکا ہے، جن میں جوئے اور فاریکس سے متعلق ایپس شامل ہیں۔ مقدمے میں یہ دعویٰ بھی شامل ہے کہ سعد الرحمٰن مبینہ طور پر “بائنومو” کے پاکستان میں نمائندہ کے طور پر کام کر رہے تھے، جبکہ ان کے پاس کسی بھی حکومتی ادارے سے باضابطہ اجازت نہیں تھی۔

عدالت کی جانب سے جلد ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنائے جانے کی توقع ہے۔

Leave a reply