
پرویز الٰہی سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے میں اسپیشل سنٹرل کورٹ لاہور میں سماعت ،پرویز الہی نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی جبکہ عدالت نے مونس الہی سمیت دیگر 8 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔ پرویز الٰہی نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ شہباز شریف کو پیغام دو کہ وہ میری کرسی پر آکر بیٹھے جائیں اور میں وہاں چلا جاتا ہوں۔۔۔۔
رہا ہونے کے بعد سابق وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی پہلی بار عدالت میں پیش ہوئے۔ اسپیشل سنٹرل کورٹ لاہور میں پرویز الہی سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ پرویز الہی، مونس الہی، بہو زہرا الہی سمیت دیگر کے خلاف چالان عدالت میں جمع کروا دیا گیا۔ عدالت نے مونس الہی سمیت دیگر 8 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔ عدالت حاضری مکمل کرنے کے بعد کیس کی مزید کارروائی 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔
دوران سماعت پرویز الٰہی روسٹرم پر آ گئے اور جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میری طبیعت بہت خراب ہے۔
پرویز الٰہی نے کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری طبعیت ابھی ناساز ہے عدالت کے احترام میں آیا ہوں، معزز جج کا حکم تھا بیماری کی حالت میں آنا پڑا، مگر اب میری طبعیت میں بہتری ہورہی ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ آج سے تین سال پہلے اسی عدالت میں اسی کرسی پر شہباز شریف منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بیٹھے تھے اور آج آپ۔ پرویز الہی نے جواب دیا کہ شہباز شریف کو پیغام دو کہ وہ میری کرسی پر آکر بیٹھے جائیں اور میں وہاں چلا جاتا ہوں۔
زہرا الہی کے وکلا کی جانب سے عدالت میں مستقل حاضری معافی کی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ زہرا الہی باپردہ خاتون ہیں عدالتوں میں پیش نہیں ہوسکتی۔ عدالت نے زارا الہی کی مستقل حاضری معافی کی درخواست ایف آئی اے اور وکلاء کو آئند سماعت پر دلائل کے لیے بھی طلب کرتے ہوئے سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔…








