نیویارک میں انتخابی ہلچل، ٹرمپ نے ممدانی کے خلاف فنڈنگ کا دباؤ ڈال دیا

0
65
نیویارک میں انتخابی ہلچل، ٹرمپ نے ممدانی کے خلاف فنڈنگ کا دباؤ ڈال دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک سٹی کے میئر کے لیے سابق گورنر اینڈریو کومو کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی جیت گئے تو وہ شہر کے وفاقی فنڈز محدود کر دیں گے۔ اسی طرح ایلون مسک نے بھی کومو کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

اینڈریو کومو، جو طویل عرصے تک ڈیموکریٹک پارٹی کے اہم رہنما رہے، اس بار آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں کیونکہ وہ ڈیموکریٹک پرائمری میں ممدانی سے ہار چکے ہیں۔

نیویارک میئر کا انتخاب منگل کو ہو رہا ہے اور ملک بھر کی نظریں اس پر مرکوز ہیں، کیونکہ اس کا نتیجہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مستقبل کی سمت طے کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

ظہران ممدانی: ترقی پسند امیدوار

34 سالہ ظہران ممدانی خود کو “ڈیموکریٹک سوشلسٹ” کہتے ہیں اور نوجوان و ترقی پسند ووٹرز میں مقبول ہیں۔ ان کی پالیسیوں میں امیر طبقے پر ٹیکس بڑھانا، کارپوریشن ٹیکس میں اضافہ، کرایہ منجمد کرنا اور کم آمدنی والے شہریوں کے لیے رہائشی منصوبے بڑھانا شامل ہے۔ تاہم معتدل ڈیموکریٹس ان کے بائیں بازو کے مؤقف سے محتاط ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ پارٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

انتخابی تناؤ اور فنڈز کی دھمکی

ٹرمپ نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ کومو کو ووٹ دینا ضروری ہے اور کہا کہ ممدانی “اہل نہیں” ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ممدانی جیت گئے تو نیویارک شہر کے لیے وفاقی فنڈز میں کمی کی جائے گی۔

ممدانی نے اس پر ردعمل میں کہا کہ ٹرمپ اور کومو دونوں کے مالی مددگار ایک جیسے ہیں اور دونوں کا رویہ قانون سے بالاتر سمجھنے کا ہے۔

سیاسی ماہرین کا تجزیہ

ماہرین کے مطابق ممدانی کا ابھار ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے دو دھاری تلوار ہے: ایک طرف وہ نوجوان ووٹرز کو متوجہ کر رہے ہیں، جبکہ ان کے سوشلسٹ مؤقف اور اسرائیل مخالف موقف نے مالیاتی حلقوں میں تشویش پیدا کی ہے۔

کومو، جنہیں تین بار نیویارک کا گورنر منتخب کیا گیا تھا، 2021 میں جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد مستعفی ہوئے تھے۔ ٹرمپ کی غیر متوقع حمایت نے انتخابی فضا کو اور بھی دلچسپ بنا دیا ہے۔

Leave a reply