فلسطین پر بولنے والے عالمی رہنما “خاموش” کر دیے گئے؟

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تحت جاری فلسطین کانفرنس کے دوران اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوئی جب مختلف عالمی رہنماؤں کے مائیک اچانک بند ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق، جب کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے بیان کا آغاز کیا، تو اسی لمحے ان کا مائیک بند ہوگیا، جس کے باعث ان کی بات مکمل طور پر سنی نہ جا سکی۔
اسی طرح ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے خطاب کے دوران بھی آواز منقطع ہو گئی، جس پر مترجم نے بھی شکایت کی کہ انہیں ترجمے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔
انڈونیشیا کے صدر کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی واقعہ پیش آیا، ان کا مائیک پوری تقریر کے دوران بند رہا، جس سے ان کا پیغام براہِ راست سننا ممکن نہ ہو سکا۔
واضح رہے کہ فلسطین کے موضوع پر یہ کانفرنس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تحت ہو رہی ہے، جس کی صدارت فرانس کے صدر ایمانویل میکرون اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کر رہے ہیں۔ فرانسیسی صدر نے فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے اعلان کے ساتھ اپنی تقریر کا اختتام کیا۔
پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شہباز شریف کر رہے ہیں، جو کانفرنس سے خطاب کریں گے۔