
پاکستان کے معروف گلوکار، اداکار اور موسیقار علی ظفر نے ایک حالیہ انٹرویو میں بھارتی فلمی صنعت کے دو بڑے ناموں، گلوکار سونو نگم اور اداکار رنویر سنگھ کی فنی صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ رویے کی بھرپور تعریف کی ہے۔
یہ گفتگو ایک یوٹیوب شو میں ہوئی جہاں علی ظفر نے اپنی فنی زندگی، تجربات اور دیگر فنکاروں کے ساتھ تعلقات پر کھل کر بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے نہ صرف سونو نگم کی موسیقی کے لیے لگن کو سراہا بلکہ رنویر سنگھ کے جذبے اور اداکاری کے انداز کی بھی تعریف کی۔
علی ظفر نے گلوکار سونو نگم کے حوالے سے کہا:
“سونو نگم ایک غیر معمولی گلوکار ہیں۔ ان کی آواز میں جو پختگی ہے، وہ برسوں کے ریاض اور محنت کا نتیجہ ہے۔ اُن کے پاس موسیقی، سر، اور تال کا گہرا شعور ہے۔”
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ:
“لائیو پرفارمنس کے دوران اکثر فنکاروں کی آواز میں معمولی فرق آ جاتا ہے، خاص طور پر جب وہ اسٹیج پر حرکت میں ہوں۔ لیکن سونو نگم کی پرفارمنس ہمیشہ مکمل کنٹرول میں ہوتی ہے۔ اُن کا سر اور تال کبھی نہیں ڈگمگاتا۔ یہ اُن کی سنجیدگی، پروفیشنلزم اور فن سے محبت کی مثال ہے۔”
علی ظفر نے نوجوان فنکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ سونو نگم جیسے فنکاروں سے سیکھیں، جو فن کو عبادت سمجھ کر انجام دیتے ہیں۔
گفتگو کے دوران علی ظفر نے بالی وڈ اداکار رنویر سنگھ کے ساتھ ذاتی تعلقات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں فنکاروں کے درمیان دوستی اُس وقت ہوئی جب وہ ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران طویل وقت ایک ساتھ گزارتے رہے۔
علی ظفر نے کہا:
“رنویر سنگھ کے ساتھ کام کرنا ایک یادگار تجربہ تھا۔ وہ بظاہر شرارتی اور زندہ دل نظر آتے ہیں، لیکن اصل میں وہ اپنے کام کے حوالے سے انتہائی سنجیدہ اور محنتی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
“رنویر ایک میتھڈ ایکٹر ہیں۔ وہ جس کردار کو نبھاتے ہیں، اُس میں مکمل طور پر ڈھل جاتے ہیں۔ اُن میں بے پناہ انرجی ہے، اور وہ ہر سین کو بھرپور انداز سے نبھاتے ہیں۔ اُن کی یہ لگن انہیں ایک منفرد مقام دیتی ہے۔”
علی ظفر کی یہ گفتگو نہ صرف دو بڑے بھارتی فنکاروں کے لیے خراجِ تحسین تھی، بلکہ اس میں فن کے تقدس، لگن، اور پیشہ ورانہ سنجیدگی کا مثبت پیغام بھی شامل تھا۔ اس طرح کی بات چیت فنکاروں کے درمیان باہمی احترام اور خطے میں ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔