سورج کے نظام میں ممکنہ نئے سیارے ’پلینیٹ وائی‘ کے شواہد

0
59

ماہرینِ فلکیات نے سورج کے نظام شمسی کے بیرونی کنارے پر ایک ممکنہ نئے اور پوشیدہ سیارے کے وجود کا عندیہ دیا ہے، جسے عارضی طور پر “پلینیٹ وائی” کا نام دیا گیا ہے۔ اس بارے میں حالیہ تحقیق “منتھلی نوٹسز آف دی رویل ایسٹرونومیکل سوسائٹی” میں شائع ہوئی ہے۔

تحقیقی ٹیم کی قیادت کرنے والے پرنسٹن یونیورسٹی کے محقق عامر سراج کے مطابق، نیپچون سے باہر موجود برفیلے اجسام کے غیر معمولی مدار اس پوشیدہ سیارے کی موجودگی کا اشارہ دے رہے ہیں۔ یہ اجسام سورج سے تقریباً 80 گنا دوری پر پائے گئے ہیں اور ان کے مداروں میں 15 ڈگری کا غیر متوقع جھکاؤ پایا گیا ہے، جس کی وضاحت موجودہ فلکیاتی ماڈلز سے ممکن نہیں۔

پلینیٹ وائی کو موجودہ مفروضہ ’پلینیٹ نائن‘ سے مختلف قرار دیا جا رہا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ ممکنہ طور پر عطارد سے بڑا اور زمین سے چھوٹا ہے، اور یہ زمین-سورج کی اوسط دوری سے 100 سے 200 گنا فاصلے پر گردش کر رہا ہے۔ اس کا مدار بھی کم از کم 10 ڈگری جھکاؤ رکھتا ہے۔

اگرچہ اس سیارے کا براہ راست مشاہدہ نہیں ہوا، لیکن تقریباً 50 اجسام کے مشاہدات پر مبنی یہ تحقیق 96 سے 98 فیصد شماریاتی اہمیت کی حامل ہے، جو اسے ایک مضبوط مفروضہ بناتی ہے، مگر حتمی نہیں۔

چلی میں قائم ورہ سی روبن آبزرویٹری جلد ہی اپنا 10 سالہ سروے شروع کرے گی، جس سے پلینیٹ وائی کی تلاش میں مزید پیش رفت متوقع ہے۔ یہ آبزرویٹری دنیا کے سب سے بڑے ڈیجیٹل کیمرے سے لیس ہے، جو ہر تین دن میں پورے آسمان کی تصاویر لے گی۔

Leave a reply