
کراچی: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی ساکھ کے باوجود ملکی معیشت میں سرمایہ کاری کا نہ آنا تشویش ناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی رکنے کے باعث بے روزگاری میں اضافے کی توقع پہلے ہی تھی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ادارہ جاتی اصلاحات کے بغیر چھ فیصد معاشی شرحِ نمو حاصل کرنا ممکن نہیں، جبکہ موجودہ نظام میں تنخواہ دار طبقے پر تو ٹیکس لگایا جاتا ہے مگر بڑے رقبے کے زمین دار ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔
مفتاح اسماعیل کے مطابق پاکستانی صنعت کو عالمی مارکیٹ میں مسابقت کے قابل بنانے کے لیے ٹیکسوں کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کے نرخ کم کرنا ناگزیر ہے۔









