برطانیہ کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر غور، اہم اعلان متوقع

لندن – برطانوی حکومت کی جانب سے آج فلسطین کو باضابطہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا امکان ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم کیئر اسٹارمر آج اس حوالے سے اہم بیان دے سکتے ہیں۔
اس سے قبل جولائی میں وزیراعظم اسٹارمر نے واضح کیا تھا کہ برطانیہ فلسطین کو اس وقت ریاست تسلیم کرے گا جب اسرائیل غزہ میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرے گا، جنگ بندی پر رضامند ہوگا، اور اقوام متحدہ کو امداد کی بحالی کی اجازت دی جائے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کی جائے گی، اور یہی عوامل برطانوی پالیسی کی بنیاد بنیں گے۔
ادھر اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی بدستور جاری ہے، جب کہ حماس کی جانب سے حالیہ دنوں میں اسرائیلی یرغمالیوں کی تصاویر جاری کی گئی ہیں، جنہیں “الوداعی لمحات” قرار دیا جا رہا ہے۔
برطانوی نائب وزیرِ اعظم ڈیوڈ لیمی، جو اقوام متحدہ میں ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی تیزی سے توسیع اور منصوبے، جیسے ای ون ڈیولپمنٹ، دو ریاستی حل کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔ ان کے مطابق فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ان ہی خدشات کا ردِعمل ہے۔
برطانوی حکومت کی جانب سے یہ اقدام، اگر باضابطہ طور پر لیا گیا، تو عالمی سطح پر فلسطین کی حمایت میں ایک اہم پیش رفت تصور کیا جائے گا۔