ایف بی آر کا ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کا فیصلہ، ڈاکٹرز اور بیوٹی پارلرز آڈٹ کی زد میں

0
63
ایف بی آر کا ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کا فیصلہ، ڈاکٹرز اور بیوٹی پارلرز آڈٹ کی زد میں

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے کے لیے مختلف پیشہ ورانہ شعبوں کے آڈٹ کا نیا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر میں آڈٹ کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے 600 نجی آڈیٹرز کی خدمات حاصل کر لی ہیں، جبکہ آئندہ چند روز میں مزید 200 آڈیٹرز کو بھی ہائر کیا جائے گا۔ مجموعی طور پر دو ہزار نجی آڈیٹرز کی ٹیم تشکیل دی جائے گی جو ٹیکس دہندگان کی معلومات کو مکمل طور پر خفیہ رکھنے کی پابند ہوگی۔

ابتدائی مرحلے میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے بڑے اور بھاری فیس لینے والے ڈاکٹرز کا آڈٹ کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں 250 مہنگے ڈاکٹرز کو نوٹس جاری ہو چکے ہیں، جن میں کراچی اور لاہور سے 100، 100 جبکہ اسلام آباد سے 50 ڈاکٹرز شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مہنگے بیوٹی پارلرز اور کاسمیٹکس بیچنے والے کاروبار بھی آڈٹ کی زد میں آئیں گے تاکہ ان شعبوں کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ پینٹ اور سیمنٹ سمیت متعلقہ صنعتی شعبوں میں ٹیکس چوری کی نشاندہی پر بھی کارروائی کی جائے گی۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد ٹیکس وصولی کے نظام کو مؤثر بنانا اور حقیقی آمدن رکھنے والے شعبوں کو ٹیکس کے دائرے میں شامل کرنا ہے۔

Leave a reply