امریکہ: پینٹاگون کا نیا نام “محکمہ جنگ” رکھ دیا گیا

0
70

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم ایگزیکٹو آرڈرپردستخط کرتے ہوئے محکمہ دفاع کاتاریخی نام بحال کرتےہوئے اسے دوبارہ “محکمہ جنگ کا نام دے دیا ہے۔ اس تبدیلی کا مقصد امریکی فوجی طاقت کی نئی شناخت اور رویے کو اجاگر کرنا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ صدر ٹرمپ نے امریکی فوجی روایات کو ازسرنو ترتیب دینے کی کوشش کی ہو۔ اس سے قبل وہ دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں غیر معمولی فوجی پریڈ کی صدارت کر چکے ہیں، اور 2020 میں نسلی انصاف کی تحریک کے بعد تبدیل کیے گئے فوجی اڈوں کے پرانے نام بھی بحال کر چکے ہیں۔

ایگزیکٹو آرڈر کے نفاذ کے فوراً بعد پینٹاگون کے ہیڈکوارٹرز (آرلنگٹن، ورجینیا) میں سائن بورڈز تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے دفتر کے باہر اب “سیکریٹری آف وار” جبکہ ان کے نائب اسٹیو فین برگ کے دفتر پر “ڈپٹی سیکریٹری آف وار” کی تختیاں نصب کی جا چکی ہیں۔

محکمہ دفاع کے سرکاری ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر بھی نیا نام “Department of War” اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

تقریبِ دستخط کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا، “یہ تبدیلی محض الفاظ کا کھیل نہیں، بلکہ ایک رویے کی عکاسی ہے۔ یہ جیتنے کی سوچ کو ظاہر کرتی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ عالمی صورتحال کے پیش نظر “محکمہ جنگ” کا نام زیادہ موزوں اور طاقتور پیغام کا حامل ہے۔

صدر کے حکم کے تحت وزیر دفاع کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس نام کی تبدیلی کو مستقل حیثیت دینے کے لیے قانونی اور انتظامی اقدامات تجویز کریں۔

یہ اقدام امریکی پالیسی اور عسکری نظریے میں ممکنہ تبدیلیوں کا عندیہ دیتا ہے، جس پر عالمی سطح پر مختلف ردِعمل متوقع ہے۔

Leave a reply