امریکا کی ویزا پالیسی میں تبدیلی، بھارتی آئی ٹی انڈسٹری کو بڑا دھچکا لگنے کا خدشہ

0
59

امریکا کی جانب سے ایچ ون بی ویزا پالیسی میں حالیہ تبدیلیوں کے باعث بھارتی آئی ٹی انڈسٹری کو شدید مشکلات کا سامنا ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

نئی پالیسی کے تحت ایچ ون بی ویزا حاصل کرنے کے لیے اب سالانہ فیس ایک لاکھ ڈالر مقرر کر دی گئی ہے۔ اگرچہ یہ فیس پہلے سے ویزا رکھنے والے یا ویزا کی تجدید کروانے والوں پر لاگو نہیں ہوگی، تاہم نئے درخواست دہندگان کو یہ اضافی مالی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔

امریکی حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024 میں جاری کیے گئے ایچ ون بی ویزوں میں بھارت کا حصہ 71 فیصد رہا، جبکہ چین 11.7 فیصد کے ساتھ دوسرے اور پاکستان ایک فیصد سے بھی کم کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی نہ صرف بھارتی بلکہ دیگر ممالک کے ٹیکنالوجی سے وابستہ پیشہ ور افراد پر بھی اثر ڈالے گی۔ ڈیلس میں مقیم امیگریشن امور کے ماہر نعیم سکھیا کے مطابق ویزا اخراجات میں اضافے کے باعث پاکستان کے آئی ٹی، انجینئرنگ اور تعلیم سے متعلقہ شعبوں میں اسپانسرشپ مزید مہنگی ہو جائے گی۔ تاہم نرسنگ اور ہیلتھ کیئر کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کو ممکنہ طور پر قومی مفاد کے تحت رعایت دی جا سکتی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ نئی پالیسی امریکا میں ہنرمند افرادی قوت کی آمد کو محدود کر سکتی ہے، جس کے عالمی ٹیک انڈسٹری پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Leave a reply