اسرائیل کی جانب سے غزہ امدادی بیڑے کو ڈبونے کا خدشہ، عالمی ردعمل

غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے عالمی فلوٹیلا مشن کو روکنے کی کوششوں میں شدت آ گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق فلوٹیلا نے ہائی رسک سمندری حدود میں داخل ہوتے ہی اسرائیلی بحریہ کی مداخلت کا سامنا کیا، جس کے دوران دو اہم کشتیوں کا گھیراؤ کیا گیا اور ان کے کمیونیکیشن سسٹمز کو بھی جام کر دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے کچھ کشتیوں کو سمندر برد کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور رہا ہے، جس سے خطے میں انسانی بحران مزید گہرا ہونے کا اندیشہ ہے۔
ادھر، اقوام متحدہ کی نمائندہ برائے فلسطین، فرانسیسکا البانیز نے اٹلی کے جہازوں کے پیچھے ہٹنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات اسرائیل کو مزید ظلم و ستم کی کھلی چھوٹ دینے کے مترادف ہیں۔
کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے بھی سخت ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر پُرامن امدادی مشن کو نشانہ بنایا گیا تو یہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرم تصور ہوگا۔
غزہ کی مسلسل ناکہ بندی اور عالمی امدادی کوششوں میں رکاوٹیں، عالمی برادری کے لیے ایک بڑا انسانی اور اخلاقی چیلنج بنتی جا رہی ہیں۔