لاہور کی احتساب عدالت نے گجرات پولیس میں 2 ارب 96 کروڑ روپے سے زائد کرپشن ریفرنس میں سابق سی ٹی او لاہور رائے اعجاز سمیت دیگر پولیس افسران کیخلاف ریفرنس پر سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان پولیس افسران کی بریت کی درخواست پر دلائل طلب کر لئے۔احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے سماعت کی۔ بدھ کو سماعت پر سابق ڈی پی او رائے ضمیر کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلی سابق ڈی پی او رائے ضمیر نے بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے جبکہ سابق ڈی پی او گجرات سہیل ظفر چھٹہ٫ کامران ممتاز اور رائے اعجاز کو عدالت نے حاضری سے مستقل استثنی دے رکھا ہے، دوران سماعت محمد اشرف، فیاض، مزمل، رمیض اور رضوان سمیت ڈی پی او گجرات اکاونٹس آفس کے اہلکار بھی پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگائی۔جبکہ رائے ضمیر کے علاؤہ دیگر تین ملزمان مزمل فیاض ,چن پیر اور افضال حسین نے بھی بریت کی درخواست دائر کر دی اور موقف اپنایا
کہ نئے نیب قانون کے تحت ہم پر کیس نہیں بنتا ہم۔نے کوئی مالی فائدہ حاصل نہیں کیا۔نیب کے مطابق ملزمان پر پولیس ڈیپارٹمنٹ میں 2 ارب 96 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کا الزام ہے رائے اعجاز اور دیگر افسران پر پرپولیس ملازمین کی مبینہ کروڑوں روپے کی وردیاں ہڑپ کرنے کا الزام ہے، ملزمان پر پولیس کی گاڑیوں کو ملنے والا ڈیزل اور بڑے پیمانے پر صوابدیدی فنڈزخورد بورد کرنے کا بھی الزام عائد ہے۔