اسلام آباد (ہاٹ لائن ) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف زرداری نے ڈبل گیم سے متعلق صحافی کے سوال پر کہا کہ ڈبل گیم ہمیشہ ہی ہوتی ہے ۔اسلام آباد میں اسلم بھوتانی کی متحدہ اپوزیشن میں شمولیت کے موقع پر آصف علی زرداری نےمتحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ، ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ جن جماعتوں کے ساتھ آپ تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانا چاہ رہے ہیں ان کیلئے تاثر عام ہے کہ یہ سٹیبلشمنٹ کی جماعتیں ہیں ، جب سٹیبشلمنٹ غیر جانبدار ہے تو معاملہ الجھ کیوں رہا ہے ، کہیں سٹیبلشمنٹ ڈبل گیم تو نہیں کھیل رہی ، کچھ کو اُدھر اشارہ ، کچھ کو اِدھر اشارہ ، کوئی حکومت میں جا رہا ہے تو کوئی اپوزیشن میں آرہا ہے ۔سابق صدر آصف زرداری نے جواب دیا کہ ڈیول از ان دی ڈیٹیلز ، تفصیل میں ہی باتیں ہو رہی ہیں اور تفصیل میں ہی قانون سازی ہونی ہے ، اس پر ڈائیلاگ شروع ہوگا ، ڈبل گیم ہمیشہ ہی ہوتی ہے ۔ ایک اور صحافی نے سوال پوچھا کہ مسلم لیگ (ق) کے ساتھ آپ کے معاملات اچھے چل رہے تھے ، بہت ملاقاتیں بھی ہوئیں اور متحدہ اپوزیشن پر امید بھی تھی مگر پھر کیا ہوا ، کیا اب بھی آپ کا (ق) لیگ سے رابطہ ہے ؟۔ آصف زردری نے جواب دیا کہ سیاسی لوگوں سے ہمیشہ ہی رابطہ رہتا ہے ، ہم نے صرف ملک کو موجودہ حالات سے نکالنے کی کوشش کی اور اسی سوچ کے تحت مسلم لیگ (ق) کو بھی دعوت دی تھی لیکن پتہ نہیں انہیں کیا سوچھی ، رات کو 12 مجھے مبارک دی ، صبح کہیں اور چلے گئے ۔
