ہاٹ لائن نیوز : لاہور ہائیکورٹ میں کم عمر ڈرائیور اور بری ہونے والے افراد کا ریکارڈ ختم کرنے کے لیے کیس کی سماعت ہوئی ۔
وکیل پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ نگران پنجاب کابینہ کم عمر ڈرائیور اور بری ہونے والے افراد کا نام ریکاڈ سے ختم کرنے کے لیے فیصلہ کرے گی
عدالت نے آئندہ سماعت پر کابینہ کے فیصلہ سے آگاہ کرنے کا حکم دیا ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ایسا کوئی بیان دیا تھا کہ کم سن ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ نہیں بنے گا،
ڈی آئی جی آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ نہیں، میں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا، اس حوالے سے سب کچھ ہمارے ہاتھ میں نہیں، پنجاب حکومت سے بات کی جا سکتی ہے ۔
عدالت نے کہا کہ کم سن ڈرائیورز کے لیے کوئی سسٹم بنائیں، ان بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونا چاہیے ۔
سرکاری وکیل نے کہا ہے کہ یہ معاملہ کابینہ کے سامنے اٹھایا گیا ہے ، کابینہ کو اپنی رپورٹ جمع کروانے کے لیے کچھ وقت درکار ہیں ۔
عدالت نے ڈی آئی جی لیگل سے مکالمہ کیا کہ کم سن ڈرائیورز کو جیل جانے سے روکیں، آپ کے اقدامات ریفامز کی جانب ہونا چاہیے، قابل ضمانت جرائم پر پولیس اسٹیشن سے ہی چھوڑا جا سکتا ہے، قانون کے مطابق 24 گھنٹوں میں ملزم کو عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے، کیا ملزم کو 23 ویں گھنٹے میں پیش کرنا لازمی ہے؟
ڈی آئی جی لیگل نے بتایا کہ ہم اس چیز کو بہتر کر رہے ہیں، پولیس کی پالیسی قابل ضمانت جرائم کے بارے میں واضح ہے۔