چیف سیکرٹری عدالت عالیہ کے نشانے پر
لاہور : (ہاٹ لائن نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں جڑانوالہ سانحہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔
کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی ، عدالت نے پیر کو چیف سیکرٹری پنجاب کو دوبارہ ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم میاں شکیل لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ۔
جسٹس عاصم حفیظ نے سرکاری وکیل سے کہا کہ آپ روز کھٹے ہو کر التوا مانگ رہے ہیں، اگر آپ نے جوڈیشل کمیشن نہیں بنانا تو اس کی کوئی وجہ تو بتانی پڑے گی، جوڈیشل کمیشن بنانا یا نہ بنایا آپ کا کام ہے، آپ اس مسلے کو سنجیدہ نہیں لے رہے،
سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہم اس کو بہت سنجیدہ لے رہے ہیں، بہت سے لوگ گرفتار ہوئے ہیں۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم نے عدالت کو بتایا کہ جب یہ سانحہ ہوا، ہم نے اگلے دن ہی کمیٹی بنا دی تھی،ہم نے حکومت کو وہ رپورٹ بھیج دی تھی ۔
جسٹس عاصم حفیظ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم پر اظہار برہمی کیا اور کہا کہ ٹریبونل بنانا میرا کام نہیں ہے،یہ آپ کا کام ہے،
سرکاری وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ ہمیں مزید وقت چاہیے۔
جس پر جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ یہ کیس بہت دیر سے چل رہا ہے، مزید وقت دینا مناسب نہیں،
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بہاول پور یونیورسٹی کے معاملے پر ایک ماہ کے اندر اندر کمیشن بن گیا تھا، سانحہ جڑوانوالہ پر 41 دن ہو گئے ہیں، ابھی تک کمیشن نہیں بنا
جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ میں چیف سیکرٹری کو شو کاز نوٹس جاری کر دیتا ہوں، جو بھی بات کرنی ہے، چیف سیکرٹری آ کر کریں گے ، اگر وہ نہیں آتے تو میں شو کاز نوٹس جاری کروں گا، عدالتوں کا یہ کام نہیں ہے کہ حکم دیں کہ ٹریبونل بنائیں ۔
جسٹس عاصم حفیظ نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی ، عدالت نے پیر کو چیف سیکرٹری پنجاب کو دوبارہ ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا