نگران وزیراعظم کی قسمت کا فیصلہ محفوظ

0
212

ہاٹ لائن نیوز : لاہور ہائیکورٹ میں نگران وزیراعظم اور وزرا کو انکے عہدوں سے ہٹانے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ایسی درخواستوں کی پزیرائی نہیں ہونی چاہے ،کیا عدالت نگران وزیراعظم کو اسطرح کا حکم دے سکتی ہے ۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس طرح کی درخواست جسٹس رضا قریشی مسترد کر چکے ہیں ۔

عدالت نے کہا کہ نگران وزیر اعلی کے بارے میں جو درخواست زیر سماعت ہے، اس بابت سپریم کورٹ کا فیصلہ اچکا ہے ، سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے، نگران وزیراعظم بھی الیکشن کرانے کی یقین دہائی کرا چکے ہیں ، آپ نے سپریم کورٹ میں پیٹیشن کیوں دائر نہ کی ۔

عدالت نےایڈشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے درخواست کی مخالف کی

وفاقی وکیل نے کہا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے ۔اسطرح کا معاملہ جسٹس عابد عزیز کے پاس زیر سماعت ہے، نگران حکومت نئی حکومت آنے تک کام کرتی ہے، ملک کو وزیراعظم کے بغیر چھوڑا نہیں جا سکتا ۔

عدالت نے کہا کہ نگران حکومت نے نوے روزمیں الیکشن کرانا ہے ، نوے روز کے بعد الیکشن رزلٹ اور کابینہ وغیرہ کا انتخاب ہونا ہوتا ہے ۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ پہلے سپیکر کا انتخاب ہوتا ہے ، نئی حکومت کو اقتدار سنھبالنے کے لیے 30 روز چاہے ۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے قانون دان مقسط سلیم کی درخواست پر سماعت کی ۔

درخواست میں وفاقی حکومت ، صدر پاکستان ، وفاقئ سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا ہے ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عام الیکشن کے لیے نگران وزیراعظم اور وزرا کا تقرر کیا گیا ، یہ تقرر 90 روزکے لیے عمل میں لایا گیا ، نگران حکومت کی تقرری کی مدت 15 نومبر کو ختم ہو گئی تھی ، نگران حکومت کی مدت میں توسیع وفاقی حکومت یا اعلی عدلیہ کرتی ہے ، نگران حکومت کی تقرری میں توسیع نہیں کی گئی، اریٹکل 224(2) اور58کے تحت نگران وزیراعظم اور وزرا مزید کام نہین کر سکتے ۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نگران وزیراعظم اور وزرا کو ہٹانے کا حکم دے،عدالت نگران حکومت اور وزرا کو کام کرنے سے روکنے کا حکم دے ۔

Leave a reply