ملائیشیا نے مختلف جرائم میں سنائے جانے والی لازمی سزائے موت کے قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا میں مختلف جرائم جیسے قتل، دہشتگردی اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے جرائم پر سنائی جانے والی لازمی سزائے موت کے قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب ججز کی جانب سے ان جرائم میں ملوث افراد کو سزائے موت سے ہٹ کر دیگر مناسب سزائیں دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔اس حوالے سے ملائیشیا کے وزیر قانون وان جنیدی توانکو جعفر کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ماہرین نے اپنی رپورٹ میں متبادل سزائیں تجویز کی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ماہرین کی رپورٹ پر جائزہ لینے کے بعد حکومت نے لازمی سزائے موت والے 11 جرائم کے لیے متبادل سزاؤں پر غور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت ہوا ہے کہ حکومت کو تمام فریقوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔ تاہم ملائیشین وزیر قانون کی جانب سے یہ واضح نہیں ہے کہ کب تک سزائے موت کے خاتمے پر عمل در آمد کیا جائے گا اور اس کے متبادل کیا سزائیں ہوں گی۔
