ہاٹ لائن نیوز : ڈیفنس میں کار کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے6 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ ، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نےکیس پر سماعت کی ۔
عدالت کا کہنا ہے کہ اگر روڈ کے اوپر دس لاکھ گاڑیاں ہے لیکن بامشکل 2 لاکھ لوگوں کے پاس لائنسس ہونگے
عدالت نے 18 سال سے کم بچوں اور بغیر لائسنس کے گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف فوری کاروائی کرنے کا حکم دے دیا ، عدالت نے حکم دیا کہ بغیر لائسنس گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے ، بغیر لائسنس کے بائیک یا گاڑیاں روڈ پر چلانا ایسے ہے جیسے جان لینے والی مشینں سڑکوں پر ہے ع
سی ٹی آو نے عدالت کو بتایا کہ 73 لاکھ گاڑیاں چل رہی ہے جبکہ 13 لاکھ لائنسس ہیں ، تین دنوں میں بہت سے لوگوں کو ہم نے گرفتار کیا ہے ،ہم نے لائنسس بنانے والےسنٹر کو 24 گھنٹوں کے لیے اعپن کر دئے ہیں ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اپنے نے ان لوگوں کے خلاف کیا کیا ہے جو بچوں کو گاڑیاں دیتے ہے چلانے کے لیے
ایس پی پولیس نے عدالت میں بتایا کہ 999لوگوں کے خلاف کاروائی کی ہے اور انکو گرفتار کیا ہے ۔
عدالت نے افنان کے وکیل سے کہا کہ آپکی پٹیشن ایسی ہے کہی یہ نہ ہو اپ نمازیں بخشوانے آئیں ہے روزے گلے پڑ جانے ہیں ۔
ایس پی ہولیس نے عدالت میں بتایا کہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرلیں گئیں ہیں جس پر عدالت نے کہا اگر دہشت گردی دفعات لگائی ہے تو یہ درخواست ڈویژن بنچ پر بھیج دیتے ہیں ۔