ہاٹ لائن نیوز : سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی کو عدالتی حکم کے باوجود گرفتار کرنے کےمعاملہ پر لاہور ہائیکورٹ نے قیصرہ الٰہی کی پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کیس میں انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی ۔
دورکنی بنچ نے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلیےملتوی کردی ۔
دورکنی بنچ نے وکلا کو اپیل کے قابل سماعت ہونےپر دلائل دینےکی ہدایت کردی۔
وکیل قیصرہ الہی عامر سعید راں نے کہا ہے کہ تیاری کے لیے مہلت دی جائے جب کہ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں درخواست خارج کی جائے ۔
درخواست میں ڈی آئی جی انویسٹیگیشن عمران کشور، ڈی آئی جی آپریشنزعلی ناصررضوی اور ایس پی ہائیکورٹ سکیورٹی اسلم خان کوفریق بنایاگیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے شوہر کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ، فریق بنائے گئے افسران کی موجودگی میں چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کیا گیا ، عدالتی حکم کے باوجود چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری توہین عدالت ہے ، سنگل جج نے پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کی درخواست حقائق کے برعکس نمٹائی ، سنگل جج کا فیصلہ توہین عدالت قانون کے برخلاف ہے ۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سنگل جج کا فیصلہ کالعدم قرار دے ، عدالت پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے ۔