زیادتی کے مجرم کو ریلیف مل گیا
ہاٹ لائن نیوز : 11 ماہ کی بچی سے زیادتی کرنے والے ملزم کی سزائے موت کو عمل قید میں تبدیل کردیا گیا ۔
جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپیل پر11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ، عدالت نے مجرم محمد رفیق کو بری کرنے کی استدعا مسترد کردی
ملزم کے ڈی این اے کی رپورٹ نیگیٹو ہونے کی بنا پر سزائے موت کی سزا برقرار نہیں رکھی جاسکتی ، اپیل کنندہ کو سزائے موت کی سزا دینا کافی سخت ہوگا ،قانون کے بنیادی اصولوں کے مطابق سزا سناتے وقت شک کا فایدہ ملزم کو دیا جاتا ہے ، ملزم کی سزائے موت کی سزا کو ختم کرکہ اسے عمر قید میں تبدیل کرنے کا حکم دیا جاتا ہے، عدالت نے ٹرائل کورٹ کا تین لاکھ روپے جرمانہ بحال رکھا ، یہ حقیقت ہے کہ ملزم نےبچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا ۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بھی باعزت والدین کسی پر جھوٹے الزامات لگانے کےلیے اپنی بیٹی کی عزت اور مستقبل داو پر نہیں لگا سکتا ۔
ملزم محمد رفیق کے خلاف تھانہ صدر قصور میں مقدمہ 2019ء میں درج تھا
مدعی کے مطابق مجرم مدعی کا ہمسایہ تھا اور اس کی بچی کو کھلانے کے لیے لیکر گیا ، مدعی عبد المجید کے مطابق مجرم نے گیارہ ماہ کی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔