زہریلی گیس کی فروخت کا خطرناک انکشاف

0
138

کراچی:(ہاٹ لائن نیوز) ملک بھر میں ایل پی جی کے نام پر زہریلی گیس فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایل پی جی کے نام پر 15 روپے فی کلو کے حساب سے غیر معیاری زہریلی گیس درآمد کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سستی گیس درآمد کرنے کے باوجود یہ زہریلی گیس عوام کو 250 سے 280 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔ کچھ گروپ غیر معیاری ایل پی جی آرڈر کر رہے ہیں اور دباؤ بڑھانے کے لیے اس میں CO2 ملا رہے ہیں۔ ملاوٹ روز بروز حادثات کا باعث بن رہی ہے۔

عرفان کھوکھر نے کہا کہ ایران کی 5 ریفائنریز پر پابندی لگائی گئی ہے جو زہریلے مواد کو ٹھکانے لگانے کے بجائے جعلی اشیا ڈیکلریشن پر پاکستان میں درآمد کی جارہی ہیں۔ لیکن ایل پی جی کے نام پر ان غیر معیاری گیس سلنڈروں میں پھٹنے سے حادثات بڑھنے کا خدشہ رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد منافع خوروں نے اس غیر معیاری گیس کی درآمد میں بے تحاشا اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے معیاری ایل پی جی کی درآمد کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں اور سردیوں میں معیاری ایل پی جی کی قلت کا بھی خدشہ ہے۔ نومبر، دسمبر اور جنوری میں ایل پی جی کی مانگ 1.5 لاکھ ٹن رہے گی۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ غیر معیاری زہریلی گیس کی درآمد پر فوری پابندی عائد کی جائے۔

پریس کانفرنس کے دوران ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ملک تیمور خان نے کہا کہ کراچی میں قائم اوگرا کا زونل آفس غیر فعال ہے، جو کراچی میں غیر معیاری گیس اور سلنڈر کی روک تھام کے لیے کوئی کام نہیں کر رہا۔ غیر معیاری سلنڈر بھرے جا رہے ہیں جبکہ کراچی میں اوگرا کا زونل آفس خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔

Leave a reply