ہاٹ لائن نیوز : سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ عام طور پر رہیومیٹائیڈ آرتھرائٹس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ایک دوا ٹائپ 1 ذیابیطس کے نئے تشخیص شدہ مریضوں میں بیماری کے بڑھنے کو روک سکتی ہے۔
آسٹریلیا میں اپنی نوعیت کی پہلی بے ترتیب آزمائش میں، محققین نے پایا ہے کہ گٹھیا کی دوا بیرسٹنب جسم میں انسولین کی پیداوار کو محفوظ رکھ سکتی ہے اور بیماری کے علاج کے لیے درکار انسولین کی مقدار کو کم کر سکتی ہے۔
نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں، محققین نے اپنے کام کو بیماری پر قابو پانے اور اس کے علاج میں ایک بڑا قدم قرار دیا۔
محققین کے مطابق ٹائپ 1 ذیابیطس پر قابو پانے کی صلاحیت میں یہ نمایاں بہتری اس دوا کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔
میلبورن میں قائم سینٹ ونسنٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ سے تعلق رکھنے والی ہیلن تھامس کے مطابق سائنسدانوں کو امید ہے کہ یہ علاج طبی سطح پر دستیاب ہوگا۔