ہاٹ لائن نیوز : ایک امریکی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ تنہائی موٹاپے، سستی اور دن میں 15 سگریٹ پینے سے زیادہ خطرناک ہے۔
سرجن جنرل ڈاکٹر وویک مورتی اس ہفتے اقوام متحدہ کے سماجی رابطے کے کمیشن میں شامل ہوئے، جس کا مقصد عالمی تنہائی اور اس کے نتیجے میں فالج، اضطراب، ڈیمنشیا، ڈپریشن ، خودکشی کی بڑھتی ہوئی شرحوں سے نمٹنا ہے۔
گزشتہ برسوں میں تنہائی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے لیکن کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق تقریباً ایک چوتھائی عمر رسیدہ افراد سماجی تنہائی کا شکار ہیں جبکہ 5 سے 15 فیصد نوجوان اس مسئلے کا شکار ہیں۔ ڈاکٹر وویک نے کہا کہ سماجی تنہائی کے صحت اور سماجی نتائج ہیں، جن میں قلبی امراض کے خطرے میں 30 فیصد اضافہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہمیں اس مسئلےکےحل کیلیے سماجی تنظیم نو میں وہی سرمایہ کاری کرنے کی اشدضرورت ہے جسطرح ہم تمباکو نوشی اور منشیات کی لت جیسےدیگر عالمی صحت کےمسائل کیلیےکرتے ہیں۔”