وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزار نے عدالت سے درخواست میں استدعا کی ہے کہ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز آئینی اورقانونی جوازکھو چکے ہیں انھیں کام سے روکا جائے۔
درخواست سینئرایڈووکیٹ سپریم کورٹ مشتاق احمد موہل نے دائر کی جس میں انھوں نے حمزہ شہباز، چیف سیکریٹری، اسپیکر پنجاب اسمبلی سمیت دیگرکو فریق بنایا ہے۔
درخواست گزارمشتاق احمد موہل نے مؤقف اپنایا کہ تحریکِ انصاف کے 25 منحرف اراکین کے معاملے پر سپریم کورٹ نے فیصلہ دے دیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہبازاسمبلی میں اکثریت کھو چکے ہیں۔
سینئرایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے مؤقف پیش کیا کہ حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلیٰ اقدامات غیر قانونی اورغیرآئینی ہیں۔ عدالت وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے تقررکا جاری نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
مشتاق موہل نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت حمزہ شہباز کو بطورِ وزیراعلیٰ فرائض انجام دینے سے روکنے کا حکم دے۔ عدالت چیف سیکریٹری سمیت اعلیٰ حکام کو حمزہ شہباز کی بے جا حمایت سے روکنے کا حکم دے۔
لاہورہائی کورٹ میں کام سے روکنے سے متعلق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے آئینی درخواست دائرکردی جس میں پنجاب حکومت، چیف سیکریٹری، سیکریٹری قانون، آئی جی پنجاب اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد یعقوب کو فریق بنایا گیا ہے۔