لاہورہائیکورٹ نے حمزہ شہباز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے‘ سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی
لاہور(ہاٹ لائن نیوز ) وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے اور نئے الیکشن کرانے کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرلی گئیں ‘ لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ، سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قراردینے کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس ہائی کورٹ امیر بھٹی نے پی ٹی آئی رہنماء سبطین خان سمیت 5 اراکین کی درخواستوں پر سماعت کی ، دوران سماعت تحریک انصاف کی طرف سے علی ظفر دلائل دیے۔
اپنے دلائل میں پی ٹی ائی وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کر دی ہے ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز اکثریت کھوچکے ہیں ، آرٹیکل 134 کے تحت قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 186 ووٹ لینا ضروری ہے ، اگر پہلی 186 نہیں تو اگلی مرتبہ سادہ اکثریت ضروری ہے ، ۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے منحرف اراکین سے متعلق فیصلے کا اطلاق کب سے ہوگا؟ الیکشن ہو گیا، پروسیجر میں کیا نشاندہیاں کی گئیں انکو دیکھا جا سکتا ہے ۔
بعد ازاں عدالت نے نے پنجاب حکومت سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔ قبل ازیں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی بھی حمزہ شہباز کے خلاف عدالت پہنچ گئے اور انہوں نے وزیراعلیٰ کا الیکشن چیلنج کردیا ، لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں حمزہ شہباز اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ، اپنی درخواست میں پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کیلئے مطلوبہ ووٹ نہیں لیے جب کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حمزہ شہباز کے پاس مطلوبہ نمبرز نہیں۔
پرویز الہٰی کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے حمزہ شہباز کو بلاجواز وزیراعلیٰ کے انتخاب میں کامیاب قرار دیا ، درخواست کے حتمی فیصلے تک حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلیٰ کام سے روکا جائے جب کہ حمزہ شہباز کا بطور وزیر اعلیٰ حلف کالعدم قرار دیا جائے اور حمزہ کو عہدے سے ہٹا کر وزیر اعلیٰ پنجاب کے نئے الیکشن کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔