تین بیماریاں ایک علاج

0
38

ایک کپ بھنڈی میں دوگرام پروٹین ، سواتین گرام فائبر ، ڈیڑھ گرام شکر ، تین گرام فائبر ، 31 ملی گرام وٹامن ، 299 ملی گرام پوٹاشیئم ، 23 ملی گرام وٹامن سی، 57 ملی گرام میگنیشیئم ، 82 ملی گرام کیلشیئم، 60 مائیکروگرام فولیٹ، 36 مائیکروگرام وٹامن اے کے ساتھ ساتھ قیمتی کیمیکلز اور اینٹی آکسیڈنٹس کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جب کہ کیلوریز اور چکنائی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے۔ اسی لیے بھنڈی طبی فوائد سے مالامال ہے۔

قدیم و جدید طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس روکنے کے لیے بھنڈی انتہائی اہم غذا ہے ۔ بھنڈی میں موجود غذائی اجزا خون میں شکر کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

بھنڈی میں شامل قدرتی غذائی اجزا امراضِ قلب کو روکنے میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ بھنڈی اندرونی سوزش ، جسمانی جلن اور امراضِ قلب سے محفوظ رکھتی ہے۔

بھنڈی میں موجود وٹامنز ہڈیوں کے لیے بے حد مفید ہیں ۔ بھنڈی میں موجود کیلشیئم ہڈیوں کو خراب ہونے سے روکتی ہے۔

Leave a reply