ترکیہ بھی دہشت گردوں کےنشانےپر
انقرہ:(ہاٹ لائن نیوز) ترکیہ کے دارالحکومت میں پارلیمنٹ کے قریب دھماکہ ہوا ہے جہاں مبینہ خودکش حملہ آور نے خود کو بارودی مواد سے اُڑا دیا جس کے بعد علاقہ فائرنگ کی تیز آوازوں سے گونج اُٹھا۔
تفصیلات کے مطابق اس بات کی تصدیق سرکاری سطح پر بھی کردی گئی کہ پارلیمنٹ کے قریب دھماکے کی زوردار آواز سنی گئی ہے جہاں خود کش حملہ ہوا جو کہ آج پارلیمنٹ میں ہونیوالے اجلاس کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے ہوا۔
دھماکے کے مواد اور نوعیت سے متعلق متضاد خبریں موصول ہورہی ہیں ، جس سے متعلق سیکیورٹی فورسز کے حکام نے بتایا کہ ابھی تحقیقات جاری ہیں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
دوسری طرف ترک وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ دو دہشت گردوں نے وزارت داخلہ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی جن میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اُڑا دیا اور دوسرا بھی دھماکے میں مارا گیا۔
مقامی میڈیا کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش میں 2 پولیس اہلکار بھی زخمی ہیں ، البتہ سرکاری سطح پر دھماکے میں کسی کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی۔
جائے وقوعہ پر ایمبولینس فوری پہنچ گئیں جبکہ قریبی اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ زوردار دھماکے کے بعد علاقہ گولیوں کی خوفناک آواز سے گونجتا رہا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ خودکش حملے کے بعد فائرنگ کی گئی تھی جو کہ مبینہ طور پر پولیس اور خودکش حملہ آور کے ساتھیوں کے درمیان ہوسکتی ہے۔
تاہم ابھی تک کسی شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، خیال رہے کہ ترکیہ میں ہونے والے اس طرح کے حملوں میں زیادہ تر علیحدگی پسند کرد جماعت ہی ملوث رہی ہے جس کیخلاف ترکیہ کی فوج شام میں آپریشن بھی کر رہی ہے۔