بزرگ والدین کی آہ و بکا سن لی گئی

0
33

کراچی: ( ہاٹ لائن نیوز) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے کیسز میں اہل خانہ کے ساتھ پولیس کے ناروا رویے پر اس پی گڈاپ اور ایس ایچ او کو طلب کرلیا ہے اور 2015 سے لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کروانے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں 10 سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت ہوئی، لاپتہ شخص کے بزرگ والدین نے عدالت میں آہ وبکا شروع کردی اور بتایا کہ حدود کا تنازعہ بنا کر بیٹےکی گم شدگی کا مقدمہ سی کلاس کر دیا گیاہے ، پولیس مسلسل ظلم کررہی ہے، اللہ ان سے پوچھے ۔

لاپتہ افراد کے کیسز میں اہل خانہ کے ساتھ پولیس کے ناروا رویے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ایس پی گڈاپ اور ایس ایچ او کو طلب کرلیاہے ، جب کہ ایس پی انوسٹی گیشن ملیر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔

عدالت نے پولیس کو تھانے کی حدود کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا، اور تمام لاپتا افراد سے متعلق حراستی مراکز سے رپورٹ طلب کرلی۔ اور عدالت نے حکم دیا ہے کہ سیکرٹری وزارت داخلہ صوبوں سے رپورٹس حاصل کرکے فوری طور پر پیش کریں۔

عدالت نے 2015ء سے طاہر علی، زبیر، عابد اور دیگر لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کروانے اورمحکمہ داخلہ سندھ سور پولیس سے 4 ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

Leave a reply