
ہاٹ لائن نیوز : پنجاب میں باپ کے فرنیچر کے شوروم سے شادی شدہ بیٹی کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا اور پھر پٹرول ڈال کر آگ لگا دی گئی۔
پولیس کے مطابق گوجرانوالہ میں فرنیچر کے شوروم سے خاتون کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی جس کی شناخت شو روم کے مالک کی بیٹی مریم کے نام سے ہوئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور لاش کو اسپتال منتقل کیا، جہاں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مقتولہ کا قتل بجلی کے تار سے گلا دبا کر کیا گیا اور پھر پیٹرول چھڑک کر ہلاک آگ لگا دی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتولہ مریم نے دوسری شادی ساجد نامی شخص سے کی تھی اور بیانات اور تحقیقات کے مطابق ساجد کا اپنی بیوی سے اکثر جھگڑا رہتا تھا اور اس نے مبینہ طور پر مریم کو قتل کر کے جلایا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق متوفیہ کے والد نے بتایا کہ میاں بیوی میں جھگڑے کے باعث ہم 6 ماہ قبل دونوں کو گاؤں لے آئے اور وہ فرنیچر کے شوروم سے ملحقہ کمرے میں رہائش پذیر تھے۔
مریم کے والد کا کہنا تھا کہ صبح داماد نے مجھے نماز کے لیے اٹھایا، جب میں نماز پڑھ کر مسجد سے آیا تو مجھے اپنی بیٹی کی جلی ہوئی لاش ملی، جب کہ اس کا شوہر بھاگ گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں قتل کی وجہ سامنے نہیں آئی تاہم ساجد کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔