ایمیزون کے جنگل میں صدیوں پرانا شہر دریافت

0
218

ہاٹ لائن نیوز : سائنسدانوں نے ایمیزون کے جنگل میں ایک صدیوں پرانا کھویا ہوا شہر دریافت کر لیا ہے۔

ماہر آثار قدیمہ سٹیون رسٹن نے دو دہائیاں قبل جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں دبی ہوئی سڑکیں اور مٹی کے ٹیلے دریافت کیے تھے لیکن اس وقت انھیں اپنی دریافت پر یقین نہیں آیا تھا۔

اب، سائنس جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں، سٹیون رسٹن اور دیگر ماہرین نے لیزر سینسنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس علاقے کا نقشہ بنایا ہے۔

یہ نقشہ ظاہر کرتا ہے کہ کبھی بستیاں اور مصروف سڑکیں اینڈیز کے دامن کی طرف جاتی تھیں۔

سٹیفن رسٹن کے مطابق یہ شہروں کی کھوئی ہوئی وادی ہے اور اس کی دریافت حیران کن ہے۔

اس علاقے پر ابانو قبیلے نے 500 قبل مسیح میں قبضہ کر لیا تھا اور وہ وہاں 300 سے 600 عیسوی تک آباد رہے۔

سروے کے دوران علاقے میں رہائشی اور مذہبی عمارتوں کی مٹی کی پہاڑیوں سے کھدائی کی گئی۔

عمارتیں کھیتوں اور نہری نظام سے گھری ہوئی تھیں جب کہ طویل ترین سڑکیں 33 فٹ چوڑی اور 6 سے 12 میل لمبی تھیں۔

ویسے تو اس علاقے کی آبادی کا اندازہ لگانا مشکل ہے لیکن ماہرین کے مطابق یہاں کم از کم 10 ہزار لوگ رہتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ شہر بہت پر ہجوم تھے اور یہاں کے معاشرے بہت پیچیدہ تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایمیزون کے لوگوں کے پاس عمارتیں بنانے کے لیے پتھر نہیں تھے اس لیے انہوں نے مٹی سے عمارتیں بنائیں۔

Leave a reply