
ہاٹ لائن نیوز : لاہور ہائیکورٹ میں پرویز الہی کو بحاظت گھر نہ پہچانے کے معاملے پر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی متفرق درخواستوں پر سماعت ہوئی ، عدالت نے آئی جی اسلام آباد کے ورانٹ گرفتاری اور توہین عدالت نوٹسز پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے قیصرہ الہی کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آئی جی اسلام اباد کہاں ہے ؟گزشتہ سماعت پر عدالت نے انہیں ہرصورت میں پیش ہونیکا حکم دیا تھا۔
ایڈوکیٹ جنرل اسلام اباد نے عدالت کو بتایا کہ اسلام اباد پولیس نے پرویز الہی کو گرفتار کیا ، اسلام اباد ہائیکورٹ نے پرویز الہی کی نظر بندی کو غیر قانونی قرار نہیں دیا اور آئی جی اسلام اباد سپریم کورٹ میں پیشی کے باعث حاضر نہیں ہوسکے ، ہم نے تحریری طور پر عدالت سے معافی مانگی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالتیں فیصلہ کرتی ہیں کس پر کس طرح عملدرآمد کروایا جائے۔
پرویز الہی کے وکیل آفتاب باجوہ نے عدالت میں کہا کہ آپ مھجے بیلف مقرر کر دیں ہم آئی جی اسلام اباد آئی جی کو گرفتار کروالونگا۔جس پر عدالت نے وکیل سے کہا کہ آپ پتہ نہیں کس کس کو پکڑ کر لے آئنگے ۔
عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل اسلام اباد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہہ کہ آئی جی اسلام اباد کو لازمی پیش ہونا چاہیے ، عدالت نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن اور ڈی آئی جی اپریشن کے تحریری بیان میں جمع کروانےپر بھی فیصلہ محفوظ کرلیاہے۔